کورونا وائرس: پہلے سے مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد کورونا وائرس سے کیسے بچیں.؟
Get link
Facebook
X
Pinterest
Email
Other Apps
کورونا وائرس: پہلے سے مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد کورونا وائرس سے کیسے بچیں؟
دنیا بھر میں وبائی شکل اختیار کرنے والا کورونا وائرس کسی کو بھی ہوسکتا ہے لیکن ان لوگوں کو کورونا وائرس سے خطرہ زیادہ ہے جو کہ ضیعف ہیں یا جنھیں پہلے سےصحت کے مسائل ہیں۔
اس وائرس سے چین میں ہزاروں کی تعداد میں اموات ہوئی ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں زیاہ تعداد معمر لوگوں کی ہیں جو کے پہلے سے کسی بیماری میں مبتلا تھے۔
اگر آپ کو پہلے سے کوئی بیماری یا صحت کے مسائل کا سامنا ہے تو آپ کو یہ سوچ کر پریشانی ہو رہی ہوگی۔ یہاں ہم آپ کو کچھ ماہرینِ صحت کی تجاویز بتا رہے ہیں۔
اگر آپ کو پہلے سے صحت کے مسائل کا سامنا ہے تو اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ كورونا وائرس آپ کو ہر صورت ہوگا، ہاں آپ کو اس سے نسبتاً زیادہ خطرہ ضرور ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ احتیاطی تدابیر ضرور برتیں۔
جن لوگوں کی عمر زیادہ ہوتی ہے ان کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے اور وہ لوگ جنھیں پہلے سے صحت کے مسائل ہیں جیسا کہ ذیابیطس، دمہ یا دل کی بیماری ہے انھیں کورونا وائرس کے اثرات اور علامات زیادہ محسوس ہوں گی۔
بہت سے لوگ کورونا وائرس لاحق ہونے کے ایک دن بعد ٹھیک ہوجائیں گے لیکن بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو کہ جلدی صحت یاب نہیں ہوتے اور کچھ ایسے ہیں جن کی اس سے موت واقع ہوجاتی ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس کی صورتحال
پوپ فرانسس کورونا اجتماع کے بجائے انٹرنیٹ پر لائیو سٹریم کے دوران کریں گے۔وائرس کے خطرے کے پیش نظر اتوار کے روز کی دعا ِ خصوصی اینجلس پریئر،
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ساحل کے نزدیک روکے گئے بحری جہاز میں موجوں لوگوں میں سے اکیس میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
اٹلی میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 197 ہوگئی ہے۔
صحت کے عالمی ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں تقریباً ایک لاکھ لوگوں کو وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
15 امریکی شہریوں کو بیتلیہم میں قرنطینہ میں ڈال دیا گیا ہے۔
سنیچر کو شائع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق چین کی درآمدات کو وائرس سے شدید نقصان ہوا ہے۔
سلوواکیا، پیرو اور ٹوگو میں کورونا وائرس کے پہلے کیسز سامنے آئے ہیں۔
برطانیہ میں ایک 80 برس کے شخص کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے دوسرے فرد بن گئے ہیں۔
فرانس نے کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے بعد ملک بھر میں سکولوں کے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کینیڈا نے پہلے ایسے کیس کی تصدیق کردی ہے جس میں تشخیص شدہ شخص ملک سے باہر نہیں گیا اور ایسے کیس شخص سے رابطے میں نہیں تھا جسے کورونا وائرس ہو۔
مالٹا میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کی دھمکی کے بعد ایک بحری بیڑے کو واپس بھیج دیا گیا ہے۔
میں کیسے اس سے بچوں؟
سب سے اہم چیز ہے کہ آپ اس انفیکشن کو ہونے سے روکنے کے لیے اقدامات کریں۔
یہ وائرس کھانسی سے اور آلودہ جگہوں سے پھیلتا ہے جیسا کہ پبلک ٹرانسپورٹ، دفاتر اور عوامی مقامات میں ہینڈ ریل یا دروازے کے ہینڈل۔
صفائی کا خیال اس وائرس کو مزید پھیلنے سے روک سکتا ہے۔
کھانستے یا چھینکتے وقت ناک اور منہ پر ٹشو یا اپنی آستین رکھنا۔
اپنے ہاتھوں کو باقاعدگی سے صابن سے دھونا، سہولت نہ ہونے کی صورت میں ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال کرنا۔
بیمار لوگوں سے فاصلہ رکھنا۔
اگر آپ کے ہاتھ صاف نہیں تو اسے آنکھوں، ناک اور منہ پر لگانے سے اجتناب کریں۔
کیا مجھے فیس ماسک کا استعمال کرنا چاہیے؟
پھیپڑوں کے امراض کے لیے کام کرنے والی برٹس لنگ فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ 'ہم فیس ماسک کے استعمال کی تجویز نہیں دیں گے کیونکہ ان کے موثر ہونے کے زیادہ شواہد موجود نہیں۔
اس کے علاوہ فیس ماسک کا استعمال پھیپڑوں کی بیماری والے افراد کے لیے سانس لینے میں دشواری پیدا کرسکتا ہے'۔
کیا مجھے عوامی مقامات میں جانے سے پرہیز کرنی چاہیے؟
زیادہ تر لوگوں کو دفاتر، سکولوں اور دیگر عوامی مقامات پر جاسکتے ہیں۔
آپ کو صرف اسی صورت میں خود کو سب سے علیحدہ کرنا ہوگا جب آپ کو ڈاکٹر کی طرف سے یہ بتایا جائے۔
اگر میری طبیعت خراب ہونے لگے تو مجھے کرنا چاہیے؟
کورونا وائرس کی علامات ہیں کھانسی، تیز بخار اور سانس لینے میں دشواری۔ لیکن ان علامات کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کو کورونا وائرس ہی ہے۔
برطانیہ کے رائل کالج آپ جی پی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر جانتھن لیچ کہتے ہیں: 'مریض کے لیے سب سے اہم چیز یہ ہے کہ وہ خوف زدہ نہ ہو۔ اس بات کے امکانات زیادہ ہیں کہ اگر آپ کو بخار یا کھانسی ہے تو آپ کو فلو ہوسکتا ہے نہ کہ کورونا وائرس'۔
https://www.revenuehits.com/lps/pubref/?ref=@RH@yFrunQv_mzw-z-eHW6TrQFgCNN7_AvfT ’ففٹی شیڈز آف صباقمر‘،معروف پاکستانی اداکارہ کی ایسی تصویر کے مداحوں نے دل تھام لئے لاہورپاکستان کی دلکش اداکارہ صبا قمرسوشل میڈیا پر کافی متحرک رہتی ہیں اور اپنی سرگرمیوں سے اپنے مداحوں کو آگاہ کرتی رہتی ہیں۔اس بار انہوں نے ایک ایسی تصویر شیئر کی ہے جسے دیکھ کر مداحوں نے دل ہی تھام لئے۔ جدید تراش خراش کے لباس ، قیمتی گاڑی اور ہاتھوں میں ہنٹرکے ساتھ صبا قمر کی اس تصویر کو اب تک 80ہزار سے زائد افراد پسند کرچکے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں لوگوں نے پسندیدگی کے کمنٹس بھی کئے ہیں۔ اس سے قبل بھی صبا اپنی مختلف مصروفیات کی تصاویر شیئر کرتی رہتی ہیں اور ان کے ذریعے اپنے مداحوں سے جڑی رہتی ہیں ۔
https://www.revenuehits.com/lps/pubref/?ref=@RH@yFrunQv_mzw-z-eHW6TrQFgCNN7_AvfT How COVID-19 is adding to the misery in occupied Kashmir after India’s clampdown: report PAHOO: The novel coronavirus has added to the miseries of the residents of India-occupied Kashmir, who have already been tortured by the Indian police and army in the clampdown imposed by Indian Prime Minister Narendra Modi since last August. A New York Times report has highlighted how the newly imposed nationwide lockdown, enforced by the Indian government in recent weeks to fight the coronavirus, has worsened the situation in occupied Kashmir’s towns and cities. Police have blocked roads and streets with coils of glistening concertina wire and if the residents try to get out of their homes they are abused and beaten up. The publication wrote: “Eight months after India revoked Kashmir’s semiautonomous status and brought the region fully under its authority, doctors here say a state of hopelessness has morphed i...
Comments
Post a Comment